اسلام علیکم دوستو! اس وقت ڈرامہ سیریل ارطغرل غازی جس نے پوری دنیا کو اپنا مداح بنایا ہوا ہے۔ اس ڈرامہ میں پہلے سیزن میں تیتوش اور کاراتوایگر اور استاداعظم جیسے کرداروں نے ویلن کی ذمہ داریاں نبائی ہیں اس طرح دوسرے سیزن میں اگے چل کر سب سے بڑا منگول جنرل بائجو نویان کی شکل میں ظاہر ہو گا۔اس کی شرانگیزیاں اگلے سیزن تک جاری رہیں گی ۔ہمارا آج کاموذو گفتاگو اسی کے بارے میں ہے جسے لوگ نویان کے نام سے جانتے ہیں سب سے پہلے تو یہ واضع کرتے چلیں کہ نویان کوئی نام نہیں بلکے قدیم ادوار میں یہ منگول فوج کے ایک عہدے کا نام ہوا کرتا تھاجس کے معنی جنرل یا کمانڈر کے ہوا کرتے تھے.
منگولوں میں بائجو نویان سے پہلے بھی کئی مشہور نویان گزرے ہیں جن میں سوبوتائی جے بےاور جورمہ گون شامل ہیں بائجو نویان اک حقیقی کرادار ہے جو تیرویں صدی کاایک بہت بڑا جنرل گزارا ہےسب سے پہلے ہم ڈرامہ ارطغرل غازی میں دکھائے جانے والے نویان کے بارے میں بتاتے ہیں جس میں ارطغرل کے دوسرے سیزن میں جہاں کائی قبیلہ ہجرت کر رہا تھا اس دوران وحشی منگولوں نے ان پر قاتلانہ حملہ کر کے کائی قبیلے کے بہت سے سپاہی شہید کر دیے تھےیہ نویان کا وحشی پن تھا اس نے لوگوں کو زندہ آگ میں جلا دیا تھااس نے عورتوں اور بچوں کو بھی نہیں چھوڑا تھااس حملے میں کائی قبیلے کے بہت سے لوگ مارے جاتے ہیں اور باقی ماندہ لوگ وہاں سے بھاگ کر آئمہ خاتون کے بھائی کے قبیلے پہنچ جاتے ہیں اور بعد میں ڈرامہ کے ہیرو ارطغرل کو بھی پکڑ لیتا ہے اور اسکو اپنے پڑاو لے جانے کے بعد بہت ظلم سطم کرتے ہیں اسکو اپنے ساتھ ملانے کیلئے بہت کوشش کرتا ہے لیکن وہ موقع پا کر وہاں سے بھاگنے میں کامیاب ہو جاتا ہے.
پھر وہ آہستہ آہستہ منگولوں کی طاقت کو ختم کر دیتا ہےاور سیزن ٹو کے آخر میں ارطغرل نویان کے ساتھ لڑائی کرتے ہوے اسکو شدید زخمی کر دیتا ہےلیکن بائجو نویان ارطغرل کے اگلے سیزن میں بھی سفاک کردار دیکھایا گیا ہےلیکن بہت مختصریہ اور اسکی بہن کائی قبیلے کے خلاف سازشیں کرتے نظر آتے ہیں مگر انکو کا میابی نہیں ملتی یہ تو تھا بائجو نویان جو ڈرامہ ارطغرل میں دیکھایا گیا ہے۔لیکن حقیقت میں دنیا میں ایسی کوئی تاریخ نہیں ملتی جس میں ارطغرل غازی کے ساتھ بائجو نویان کی لڑائی ہوئی ہوان دونوں شخصیات کا بھلے ہی زمانہ ایک ہو ۔لیکن ان دونوں کی زندگی ایک دوسرے سے میل نہیں کھاتی ارطغرل غازی کے بارے میں تاریخی مواد نہ ہونے کے برابر ہے وہی بائجو نویان کا سب سے پہلہ تزکرا1228 عسوی میں جلالودین خوازم پر ہوئے اس حملے میں ہوا ہے جو منگول کمانڈر جورمہ گورکی طرف سے کیا گیاجس میں بائجو نویان نے جورمہ گور کی نائب کی ڈیوٹیاں سنبھالی تھی اور یہ عہدہ اسکو اپنے باپ کے مرنے کے بعد ملا تھابائجونویان جنگی صلاحتوں کے ساتھ ساتھ ایک بے دار انسان تھا اسی لیے 1241 عسوی میں جب منگول کمانڈ جورمہ گور جو فالج میں مبتلہ ہو گیا تھاتو چنگیز خان کے بیٹے اکتائی خان نے اسکی جگہ بائجو کو نیا نویان منتخب کیا اور مشرقی وسطی سمیت ایران اور اناطولیا میں فتوحات کو بڑہانے کا ذمہ بھی بائجونویان کو دیاگیا۔بائجو نویان اختیار حاصل کرتے ہی سلجوک سلطنت پر اک آفت بن کر نازل ہوا اسنے سلجوک سلطنت کے سلطان کے خسرو کو مجبور کیاکہ وہ خود منگولیا جا کر منگولوں کا اختیار اورشرائط قبول کرے لیکن سلطان کے خسرو نے اسکو تسلیم کرنے کی بجائے جنگ کا راستہ چنا تاریخ میں اس جنگ کو جنگی کوفداگ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے
اس جنگ میں سلجوکی تعداد میں ذیادہ ہونے کے باوجود بائجونویان سے بری طرح شکست کھا ئی اس شکست کا دراصل اصل وجہ سلجوکی سلطان کے وہ یورپی اور وہ صلیبی ہامی تھےجو وقت پڑنے پر اسکو دوکھا دے گئےجنگ کوف داگ میں سلجوک سلطان کے ذیادہ تر سپاہی جنگ میں اتر نے سے پہلے ہی بھاگ نکلےیو ں اناطولیا اور اسکے ملحکہ علاقے اس کے قبضے میں آ گے۔اس جنگ نے بائجو نویان کو بھی بہت ذیادہ شہرت اور رطبہ نصیب کیابائجو نویان نے جنگ کوف داگ میں مدد کرنے پر یورپی اور صلیبیوں پر بہت احصانات کیےجن میں جورجیا کے بادشاہ ڈیوڈ سیون کی رہائی بھی شامل تھی اناطولیا میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد ئجو نویان نے بغداد پر بھی دو حملے کیےلیکن یہ دونوں حملے بری طرح ناکام رہےالبتہ بائجو نویان کا برا وقت اس وقت شروع ہوا کہ جب اس نے منگول خانے اعظم کے انتخاب کے وقت مونقے خان کی مخالفت کی لیکن نویان کی توقع کے برعکس مونقے خان ہی منگولوں کا نیا خان اعظم بن بیٹھااب مونقے خان کے حکم پر نویان کے سارے خاندان کو منگول سلطنت سے جلا وطنی کا حکم دیا گیا ۔اسی کے ساتھ ساتھ بائجو نویان سے بھی مشرقی وسطہ اور اناطولیا میں جنگی قیادت واپس لے لی گئی ۔1258 عسوی میں ہلاکو خان کی جانب سے بغداد پر ہونے والے حملے میں بائجو نویان کا ذکر تو ملتا ہے لیکن یہ جنگ بائجو نویان نے ہلاکو خان کی قیادت میں لڑی تھی۔بغداد کی تباہی کے بعد بائجو نویان کا تاریخ میں کوئی ذکر نہیں ملتا
ایک مسلمان مولوی راشدودین حمدانی اپنی کتاب جامع التاریخ میں تحریر کرتے ہیں کہ بائجو نویان کوہلاکو خان نے مہظ شک کی بنیاد کر سزائے موت دے دی تھی۔ہلاکو خان کو لگتا تھا کہ بائجو نویان درپائدا عباسی خلیفا المستاسہ بن لاثی مل کر ان کا مہرا بن چکا ہےاور اسی لیے وہ ابھی تک عباسیوں اورمغلوکو کے خلاف کوئی خاطر خواہ کاروائی نہیں انجام دے سکا لہذا بغداد کی تباہی کے بعد بائجو نویان کا بھی خاتمہ کر دیا گیا۔بائجو نویان کی موت اور ہلاکوخان کی مشرقی وسطہ سے واپس چلے جانے نعد اس تمام علاقے کی ذمہ داری منگول کمانڈر اریکبوگا کے حوالے کر دی گئی۔یہی وہ کمانڈر تھا جسےمصر حکمران مغلوکو نے اینوجالود کے معرکے میں اک ذبردست شکست سے دو چار کیا اور اس شکست ساتھ ہی اس سارے علاقے سے منگول اجارہ داری ختم ہو گئی۔دوستو یہ تھی وہ تاریخ جو کتابو ں میں ملتی ہے اور اس تاریخ کا ارطغرل ڈرامے میں دیکھائے گے بائجو نویان سے کوئی تعلق نہیں۔
❥❥❥══════❥❥❥══════❥❥❥══════❥❥❥
websites:- www.dailypakistantime.com
Whatsapp Group 1
https://chat.whatsapp.com/Ku97rBIMusdIm8BC5agVwP
Whatsapp Group 2
https://chat.whatsapp.com/KDrcO1Dlw6nDNPCooPZXlJ
Islamic whatsapp group 1
https://chat.whatsapp.com/HRL7BWUUwibFUQJKZSZjAE
Islamic whatsapp group 2
https://chat.whatsapp.com/K7CcCkLVeZQ05Eu0rt2CZb
websites:- www.dailypakistantime.com
❥❥❥══════❥❥❥══════❥❥❥══════❥❥❥